ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کسانوں کا ایم ایس پی گارنٹی کے لیے دہلی کی طرف مارچ، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں

کسانوں کا ایم ایس پی گارنٹی کے لیے دہلی کی طرف مارچ، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں

Sun, 08 Dec 2024 17:47:38  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،8/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کسان کم از کم حمایت قیمت (ایم ایس پی) کے لیے قانونی گارنٹی اور دیگر مطالبات کے حق میں دوبارہ احتجاج کر رہے ہیں۔ اتوار کو 101 کسانوں کے ایک گروپ نے پنجاب-ہریانہ سرحد کے شمبھو دھرنے سے دہلی کی جانب پیش قدمی کرنے کی کوشش کی، لیکن ہریانہ پولیس نے انہیں روک دیا۔

اس دوران کسانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، جس سے ایک کسان زخمی ہو گیا۔ پولیس نے مظاہرین سے احتجاج کے لیے ضروری اجازت نامہ طلب کیا، جس پر کافی بحث ہوئی۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر کے مطابق، ہفتے کو پولیس کے آنسو گیس کے حملے میں 16 کسان زخمی ہوئے تھے، جن میں سے ایک کی قوت سماعت متاثر ہوئی ہے۔

مظاہرہ کرنے والے ایک کسان نے کہا، ’’پولیس شناختی کارڈ مانگ رہی ہے لیکن انہیں یہ یقین دہانی کرانی چاہیے کہ وہ ہمیں دہلی جانے دیں گے۔ اگر اجازت نہیں، تو شناخت کیوں دیں؟‘‘

پولیس کے مطابق، کسانوں کا گروپ 101 افراد کی فہرست کے مطابق نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے شناخت کی تصدیق ہوگی، تبھی آگے بڑھنے دیا جائے گا لیکن کسانوں نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی فہرست فراہم نہیں کی گئی۔

پنجاب-ہریانہ سرحد پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور شمبھو کے ساتھ دیگر راستے سیل کر دیے گئے ہیں۔ دفعہ 144 کے تحت پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے۔

کسان لیڈر پنڈھیر نے کہا، ’’ہم پر امن اور نظم و ضبط کے ساتھ دہلی جائیں گے لیکن حکومت بات کرنے کے موڈ میں نہیں۔" انہوں نے مرکزی وزیر زراعت پر پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ کسان پنجاب میں بی جے پی لیڈران کے داخلے کی مخالفت کریں گے۔

خیال رہے کہ کسانوں کا احتجاج 300 دن میں داخل ہو چکا ہے لیکن مرکز نے ان کے مطالبات پر کوئی پیش رفت نہیں کی۔ پنڈھیر نے پنجاب حکومت پر بھی مرکز سے ملی بھگت کا الزام عائد کیا ہے۔


Share: